مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین کے اطلاعاتی مرکز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے تصدیق کی ہے کہ صیہونی حکومت نے 10 اور 11 اکتوبر کو غزہ اور لبنان پر حملے میں فاسفورس بموں کا استعمال کیا۔
عبرانی میڈیا نے بتایا ہے کہ غزہ میں صیہونی فوج نے حال ہی میں امریکہ سے درآمد کیے گئے بموں کا استعمال کیا۔
اس سے قبل غزہ کی فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ الاقصیٰ طوفان کے آغاز سے غزہ میں شہداء کی تعداد بڑھ کر 1537 ہو گئی ہے اور صہیونی دشمن کے حملوں میں اب تک 500 بچے اور 276 خواتین شہید ہو چکی ہیں۔ جب کہ زخمیوں کی تعداد 6,612 ہے جن میں 1,644 بچے اور 1,005 خواتین ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی فورسز کے ساتھ حالیہ لڑائی میں صیہونی حکومت کی ہلاکتوں کی تعداد 1400 تک پہنچ گئی۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے 1400 ہلاک شدگان میں سے 245 اس رجیم کے فوجی اہلکار ہیں۔
اس سلسلے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمائندہ نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی کے باشندوں کو بدترین نسل کشی کا سامنا ہے۔
فرانچیسکا البانیز نے اناطولیہ نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی کے مکینوں کی ایک بڑی تعداد کا قتل عام پہلے سے زیادہ وحشیانہ انداز میں کیا گیا اور یہ کہ محصور علاقے پر اسرائیل کی جانب سے شدید حملے جاری ہیں۔ البانیز نے کہا کہ غزہ کے مکینوں کے لیے پانی، بجلی اور خوراک منقطع کرنا اور انھیں ان کی بنیادی ضروریات تک رسائی سے محروم کرنا انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔
نیز اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت نے غزہ کے رہائشی علاقوں پر مسلسل ہوائی حملوں کے پیش نظر غزہ سے متصل صیہونی بستیوں کو خالی کرنے کے لیے قسام بٹالینز کی جوابی کاروائی کے آگے ہتھیار ڈال دیے۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 14 نے بتایا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے مقبوضہ قصبے سیدروت کو خالی کرانے کے منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔ خبر رساں ذرائع نے بتایا کہ سدیروت کے علاوہ غزہ سے چار سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع صیہونی بستیوں کو بھی خالی کیا جانا ہے۔ تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے مقبوضہ قصبے سدیروت کو سیکڑوں میزائلوں اور راکٹوں سے نشانہ بناتے ہوئے دھکمی دی ہے کہ اگر غزہ کے رہائشی علاقوں پر صیہونی حکومت کے فضائی حملے بند نہ ہوئے تو وہ راکٹ حملوں کو اس وقت تک بڑھائیں گے جب تک اس قصبے اور غزہ سے متصل دوسری مقبوضہ بستیوں کا انخلاء نہیں ہو جاتا۔
آپ کا تبصرہ